تو جو اب میرے مقابل پہ کھڑا بولتا ہے
تو جو اب میرے مقابل پہ کھڑا بولتا ہے
یہ ذرا مجھ کو بتا کتنا مجھے جانتا ہے
اس سہولت سے تو میں سانس نہیں لیتا ہوں
جس سہولت سے مرا رزق مجھے ملتا ہے
جس سے ملتے ہو اسے اپنا سمجھ بیٹھتے ہو
اک ملاقات میں ہر شخص کہاں کھلتا ہے
اس لیے ختم نہیں ہوتا کبھی رنج حیات
سانس لیتا ہوں تو ہر زخم ہرا ہوتا ہے
اب مجھے ڈھلتی ہوئی عمر کا افسوس نہیں
آسرا میرے بڑھاپے کا مرا بیٹا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.