تو جو بدلا تو زمانہ بھی بدل جائے گا
تو جو بدلا تو زمانہ بھی بدل جائے گا
گھر جو سلگا تو بھرا شہر بھی جل جائے گا
سامنے آ کہ مرا عشق ہے منطق میں اسیر
آگ بھڑکی تو یہ پتھر بھی پگھل جائے گا
دل کو میں منتظر ابر کرم کیوں رکھوں
پھول ہے قطرۂ شبنم سے بہل جائے گا
موسم گل اگر اس حال میں آیا بھی تو کیا
خون گل چہرۂ گلزار پہ مل جائے گا
وقت کے پاؤں کی زنجیر ہے رفتار ندیمؔ
ہم جو ٹھہرے تو افق دور نکل جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.