تو جو پیش نظر نہیں رہتا
تو جو پیش نظر نہیں رہتا
میں یوں محو سفر نہیں رہتا
جس پہ چڑیوں کے آشیانے ہوں
وہ شجر بے ثمر نہیں رہتا
جب غذا میں حرام شامل ہو
پھر دعا میں اثر نہیں رہتا
جس میں ہوتی نہیں ہے خودداری
اس کے کاندھوں پہ سر نہیں رہتا
رخصتی بیٹیوں کی ہوتے ہی
گھر ہمارا یہ گھر نہیں رہتا
دل میں خوف خدا ہو گر صاحبؔ
پھر کسی کا بھی ڈر نہیں رہتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.