تو جدا ہوا جو مجھ سے مرے خواب جل گئے تھے
تو جدا ہوا جو مجھ سے مرے خواب جل گئے تھے
مری رات بجھ گئی تھی کہ دیے بدل گئے تھے
ترے لمس کی بدولت مرے جسم و جاں تھے روشن
تری ذات کے اجالے مرے دل میں ڈھل گئے تھے
جہاں زندگی لٹی ہے جہاں دفن ہے تمنا
اسی سنگ دل گلی میں یوں ہی کل نکل گئے تھے
تجھے سوچنے کا لمحہ کوئی پھول جیسے مہکے
تری یاد جیسے گھر میں کئی دیپ جل گئے تھے
مجھے یاد ہے ابھی تک وہ تپش ترے لبوں کی
انہیں جب چھوا تھا میں نے مرے ہاتھ جل گئے تھے
وہی رہ گزر تھی غائب بھلا کیسے لوٹ پاتے
تری جستجو میں جاناں جہاں ہم نکل گئے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.