تو کبھی مائل وفا نہ ہوا
تو کبھی مائل وفا نہ ہوا
پھر بھی تجھ سے مجھے گلہ نہ ہوا
ایک موج نشاط تھی ہستی
غم رہا حد میں پر سوا نہ ہوا
عشق تھا ایک سانحہ دل کا
لب پہ آیا تو یہ فسانہ ہوا
رس ٹپکتا تھا ان لبوں سے میں
گالیاں کھا کے بے مزہ نہ ہوا
تشنہ کاموں کی پیاس بجھ جاتی
تجھ سے اتنا بھی ساقیا نہ ہوا
زندگی انتظار میں گزری
وعدہ ان کا کوئی وفا نہ ہوا
شادؔ ڈھونڈے ہزار پیرائے
پھر بھی اظہار مدعا نہ ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.