تو کہاں ہے مجھے او خواب دکھانے والے (ردیف .. ب)
تو کہاں ہے مجھے او خواب دکھانے والے
آ کہ دکھلاؤں تجھے میں ترے وعدوں کی کتاب
یاد ہیں تجھ کو وہ مہکے ہوئے رنگین خطوط
کس قدر پیار سے لاتی تھیں نصابوں کی کتاب
اب کوئی خواب میں دیکھوں کہاں فرصت ہے مجھے
میری بے خواب نگاہوں میں ہے یادوں کی کتاب
یہ تو ممکن ہے بیاں ہجر کی روداد کروں
ہے کسے تاب سنے غم کے حسابوں کی کتاب
میں نے آتے ہوئے ہر چیز سمیٹی تھی مگر
بھول آیا ہوں کسی طاق پہ خوابوں کی کتاب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.