تو ملا تو عشق کے ارماں مکمل ہو گئے
تو ملا تو عشق کے ارماں مکمل ہو گئے
دل کے دروازے ہمیشہ کو مقفل ہو گئے
گدڑیوں میں لعل ہوتے ہیں یہ ثابت ہو گیا
ٹاٹ کے پردے ترے جلوؤں سے مخمل ہو گئے
غم کی کالی رات امیدوں پہ ہم نے کاٹ دی
جب خوشی کی چاند رات آئی تو بادل ہو گئے
دل میں اگ آئی ہیں اتنی الجھنوں کی جھاڑیاں
تیری یادوں کے جو باغیچے تھے جنگل ہو گئے
اب تو اپنا دامن رحمت مری جانب اچھال
تیری جانب پھیلے پھیلے ہاتھ بھی شل ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.