Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو مرا کوئی نہیں ہے تو پھر ایسا کیوں ہے

نسیم نیازی

تو مرا کوئی نہیں ہے تو پھر ایسا کیوں ہے

نسیم نیازی

MORE BYنسیم نیازی

    تو مرا کوئی نہیں ہے تو پھر ایسا کیوں ہے

    دل ترے نام کو سنتے ہی دھڑکتا کیوں ہے

    راستے اور بھی منزل کی طرف جاتے ہیں

    میرے قدموں کے لیے ایک ہی رستہ کیوں ہے

    کیا میں اپنے یہ خد و خال بھلا بیٹھی ہوں

    آئنہ اس نے مرے سامنے رکھا کیوں ہے

    ذہن میں اس کے یقینا میں کہیں ہوں موجود

    غیر کے خط میں مری سمت اشارہ کیوں ہے

    بیتے موسم کی طرح تو بھی بھلا دے اے نسیمؔ

    جو تجھے بھول گیا اس کی تمنا کیوں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے