تو مجھے بھول نہ پائے گا بہت روئے گا
تو مجھے بھول نہ پائے گا بہت روئے گا
یاد چہرہ مرا آئے گا بہت روئے گا
شب فرقت میں برستی ہوئی آنکھوں میں کبھی
جب کوئی خواب سجائے گا بہت روئے گا
خوف رسوائی اجالے میں ستائے گی اسے
تو چراغوں کو بجھائے گا بہت روئے گا
پہلی بارش سے اٹھے گی جو مہک مٹی کی
اس کو سانسوں میں بسائے گا بہت روئے گا
جب مرے پیار کے مہکے ہوئے پھولوں کو کبھی
زینت زلف بنائے گا بہت روئے گا
مجھ کو معلوم ہے تنہائی میں عادت اس کی
نام لکھ لکھ کے مٹائے گا بہت روئے گا
اس کی آنکھوں میں ہے تصویر مرے ماضی کی
آنکھ درپن سے ملائے گا بہت روئے گا
اس کی خاموشی کی زنجیر اگر ٹوٹے گی
قصۂ ہجر سنائے گا بہت روئے گا
تجھ کو جانا ہے اگر جا مرے ہم راہی مگر
سعدؔ بن جی نہیں پائے گا بہت روئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.