تو مجھے کس کے بنانے کو مٹا بیٹھا ہے
تو مجھے کس کے بنانے کو مٹا بیٹھا ہے
میں کوئی غم تو نہیں تھا جسے کھا بیٹھا ہے
بات کچھ خاک نہیں تھی جو اڑائی تو نے
تیر کچھ عیب نہیں تھا جو لگا بیٹھا ہے
میل کچھ کھیل نہیں تھا جو بگاڑا تو نے
ربط کچھ رسم نہیں تھا جو گھٹا بیٹھا ہے
آنکھ کچھ بات نہیں تھی جو جھکائی تو نے
رخ کوئی راز نہیں تھا جو چھپا بیٹھا ہے
نام ارمان نہیں تھا جو نکالا تو نے
عشق افواہ نہیں تھا جو اڑا بیٹھا ہے
لاگ کچھ آگ نہیں تھی جو لگا دی تو نے
دل کوئی گھر تو نہیں تھا جو جلا بیٹھا ہے
رسم کاوش تو نہیں تھی جو مٹا دی تو نے
ہاتھ پردہ تو نہیں تھا جو اٹھا بیٹھا ہے
- کتاب : Khirman (Part-11) (Pg. 42)
- Author : Muztar Khairabadi
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.