Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو مطمئن ہے تو آخر یہ حال کیسا ہے

ظفر صدیقی

تو مطمئن ہے تو آخر یہ حال کیسا ہے

ظفر صدیقی

MORE BYظفر صدیقی

    تو مطمئن ہے تو آخر یہ حال کیسا ہے

    زبان چپ ہے نظر میں سوال کیسا ہے

    تمام شہر میں خوشیاں لٹانے نکلے تھے

    تمہارے چہرے پہ رنگ ملال کیسا ہے

    چلی گئی ہے مسرت تو مسکراہٹ کیوں

    اتر چکی ہے ندی تو ابال کیسا ہے

    یہاں سبھی کو سبھی سے عقیدتیں ہیں بہت

    قدم قدم پہ یہ سازش کا جال کیسا ہے

    کسی نے خون کی ہولی اگر نہیں کھیلی

    تو ہر طرف یہ لہو کا گلال کیسا ہے

    رفو گری کیا کرتے ہیں نوک خنجر سے

    ہمارے زخم کا ان کو خیال کیسا ہے

    قریب رہتا ہے کرتا نہیں ہے رم لیکن

    پکڑ میں آتا نہیں وہ غزال کیسا ہے

    ظفرؔ اسی کو عروج و زوال کہتے ہیں

    جو سر بلند تھا وہ پائمال کیسا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے