تو نہ آیا تری یادوں کی ہوا تو آئی
تو نہ آیا تری یادوں کی ہوا تو آئی
دل کے تپتے ہوئے صحرا پہ گھٹا تو آئی
میں تو سمجھا تھا کہ اب کوئی نہ اپنا ہوگا
تیرے کوچے سے مگر ہو کے صبا تو آئی
میرے مرنے کی سہی جاں سے گزرنے کی سہی
میرے حق میں تیرے ہونٹوں پہ دعا تو آئی
دل دہی کا جو سلیقہ نہیں آیا نہ سہی
آپ کو دل کے دکھانے کی ادا تو آئی
ہو گیا آپ ہی آپ آج مداوا اپنا
گر مسیحا نہیں آیا تو قضا تو آئی
مجھ کو شکوہ نہیں اب قاسم قسمت سے شکیبؔ
کچھ نہ آیا مرے حصے میں وفا تو آئی
- کتاب : Patta Patta Boota Boota (Pg. 57)
- Author : Shakeb Banarsi
- مطبع : Bazm e Shakeb, Mumbay (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.