تو نے ہی ہر قدم پہ دیا حوصلہ مجھے
تو نے ہی ہر قدم پہ دیا حوصلہ مجھے
یا رب نہیں ہے تیرے سوا آسرا مجھے
اک بار اس نے کہہ تو دیا دل ربا مجھے
تکتا رہا میں آئنے کو آئنہ مجھے
جن کے لئے سند تھی مری بات کل تلک
دینے لگے ہیں آج وہی مشورہ مجھے
کالج میں اس لیے بھی تو جاتا رہا کہ وہ
اے کاش اک نظر ہی سہی دیکھتا مجھے
ناراض اپنے آپ سے ہوں مان یا نہ مان
تجھ سے شکایتیں ہیں نہ کوئی گلہ مجھے
ہر آن ہر خوشی ہے ملی اس کے باوجود
کیوں لگ رہی ہے زندگی میری سزا مجھے
حافظ مرا خدا ہے سو کہنا فضول ہے
اپنے سوا کسی کا نہیں آسرا مجھے
اس عین شین قاف میں اک پل سکوں نہیں
دیتا ہے جیسے راہیؔ کوئی بد دعا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.