تو نے جب دل میں ہے تصویر بسائی میری
تو نے جب دل میں ہے تصویر بسائی میری
کیوں نہ ہو پھر تری سوچوں میں رسائی میری
جب بھی بچھڑا تو ملا ٹوٹ کے واپس مجھ سے
شکر ہے کام تو کچھ آئی جدائی میری
اس نے بھی پاؤں کے چھالوں کی دعا مانگ ہی لی
اس سے دیکھی نہ گئی آبلہ پائی میری
ہم سفر نے مجھے ہر گام پہ بڑھ کر تھاما
ورنہ تقدیر ہی ہو جاتی تباہی میری
اس کے اظہار تنفر نے بڑھا دی قربت
اچھی لگنے لگی پھر اس کو ڈھٹائی میری
داد دیتا رہا خود اپنے ہی اشعار پہ میں
اس سلیقے سے غزل اس نے سنائی میری
میں تشکر میں ہی ڈوبا رہوں ہر دم شاربؔ
زندگی یوں مرے خالق نے سجائی میری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.