تو نے کیسا یہ ستم اے ستم ایجاد کیا
تو نے کیسا یہ ستم اے ستم ایجاد کیا
باغباں بن کے گلستاں ہی کو برباد کیا
واقعہ یہ ہے ابھی صرف قفس بدلا ہے
ہم یہ سمجھے تھے کہ صیاد نے آزاد کیا
سرفروشی مری جرأت نے عطا کی مجھ کو
دور حاضر نے اگر آپ کو جلاد کیا
لائے دنیا مرے ضبط غم دوراں کی مثال
جان دے دی نہ مگر شکوۂ بیداد کیا
یاد میں جس کی زمانے کو بھلایا ہم نے
بھول کر بھی نہ کبھی اس نے ہمیں یاد کیا
تیرے ہر وار کو سہنے کے لئے ہم نے بھی
سنگ سینے کو کیا قلب کو فولاد کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.