تو نے مجھ کو نہ غزل گوئی عطا کی ہوتی (ردیف .. ا)
تو نے مجھ کو نہ غزل گوئی عطا کی ہوتی
میں بھی تنہائی میں دیوار سے باتیں کرتا
تجھ پہ ہی راز تمنا کے سبھی در کھولے
کیا تجھے چھوڑ کے اغیار سے باتیں کرتا
عین ممکن تھا کہ اندر کی گھٹن گھٹ جاتی
کوئی ہوتا ترے بیمار سے باتیں کرتا
رنگ بھرنا تھا کہانی میں حقیقت کا تجھے
اپنے لکھے ہوئے کردار سے باتیں کرتا
میری غیرت یہ گوارہ نہیں کرتی ہے کہ میں
اپنے ہی ملک کے غدار سے باتیں کرتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.