تو نے نظروں سے کئی لوگ گرائے ہوں گے
تو نے نظروں سے کئی لوگ گرائے ہوں گے
ہم نہیں پہلے بھی کچھ لوگ رلائے ہوں گے
شہر کا شہر جو پھرتا ہے عجب حالوں میں
تو نے آنکھوں سے انہیں جام پلائے ہوں گے
جن کے لہجوں میں الم باتوں میں دکھ ملتا ہے
میرا اندازہ ہے سب تیرے ستائے ہوں گے
ہم جو ہر حال میں دیتے ہیں دعائیں تجھ کو
جانے کس فرض میں کیا قرض اٹھائے ہوں گے
کتنے دلدار تری لاش سے لپٹے ہوں گے
کتنے غم خوار تری موت پہ آئے ہوں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.