تو رنگ کائنات سے اوپر کی بات ہے
یہ خواب میری ذات سے اوپر کی بات ہے
شاید میں لے کے جاؤں اسے آسماں تلک
یہ غم ترا حیات سے اوپر کی بات ہے
اب تک سمجھ نہ پائے وہ چھوڑی کمان کیوں
یہ جیت اور مات سے اوپر کی بات ہے
پانی تو مل ہی جاتا جو کرتے وہ آرزو
یہ دجلہ و فرات سے اوپر کی بات ہے
سیکھا ہے کچی عمر سے ہی پیٹ کاٹنا
حالات تجربات سے اوپر کی بات ہے
شاید ہوا کرے بھی حفاظت چراغ کی
لیکن یہ ممکنات سے اوپر کی بات ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.