تو رنگ ہے غبار ہیں تیری گلی کے لوگ
تو رنگ ہے غبار ہیں تیری گلی کے لوگ
تو پھول ہے شرار ہیں تیری گلی کے لوگ
تو رونق حیات ہے تو حسن کائنات
اجڑا ہوا دیار ہیں تیری گلی کے لوگ
تو پیکر وفا ہے مجسم خلوص ہے
بدنام روزگار ہیں تیری گلی کے لوگ
روشن ترے جمال سے ہیں مہر و ماہ بھی
لیکن نظر پہ بار ہیں تیری گلی کے لوگ
دیکھو جو غور سے تو زمیں سے بھی پست ہیں
یوں آسماں شکار ہیں تیری گلی کے لوگ
پھر جا رہا ہوں تیرے تبسم کو لوٹ کر
ہر چند ہوشیار ہیں تیری گلی کے لوگ
کھو جائیں گے سحر کے اجالوں میں آخرش
شمع سر مزار ہیں تیری گلی کے لوگ
- کتاب : Kulliyat-e-Habib Jalib (Pg. 54)
- Author : Habib Jalib
- مطبع : Tahir Sons Publishers (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.