تو ستم اور کر اک اچھی کہانی کے لیے
تو ستم اور کر اک اچھی کہانی کے لیے
اک نشاں کم ہے مری جان نشانی کے لیے
تو کسی اور کو دیتا مری تحریر حیات
شخص میں ٹھیک نہیں میری کہانی کے لیے
میں کہاں جاؤں کہ میرا تو کوئی گھر بھی نہیں
اک ٹھکانا بھی تو ہو نقل مکانی کے لیے
پیاس سے دور بچا کے کہیں دریا کو رکھو
نظریں اچھی نہیں ہے پیاس کی پانی کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.