تو انہیں یاد آئے گی اے جوئبار اگلے برس
تو انہیں یاد آئے گی اے جوئبار اگلے برس
اب تو لوٹے گی پرندوں کی قطار اگلے برس
اور کچھ دن اس سے ملنے کے لیے جاتے رہو
بستیاں بس جائیں گی دریا کے پار اگلے برس
تم تو سچے ہو مگر دل کا بھروسہ کچھ نہیں
بجھ نہ جائے یہ چراغ انتظار اگلے برس
پہلے ہم پچھلی رتوں کے درد کا کر لیں حساب
اس برس کے سارے زخموں کا شمار اگلے برس
میں نئے موسم میں برگ تازہ بن کر آؤں گا
پھر ملیں گے اے ہوائے شاخسار اگلے برس
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.