تو وہ چراغ جو ہمہ شب ضو فشاں رہے
تو وہ چراغ جو ہمہ شب ضو فشاں رہے
میں وہ دیا کہ شام سے جس میں دھواں رہے
اس واسطے کہ بچھڑیں تو ہم دوست ہی رہیں
کچھ فاصلہ بھی تیرے مرے درمیاں رہے
میں ایسے اجنبی کی طرح ہوں جہان میں
جس سے کسی نے یہ بھی نہ پوچھا کہاں رہے
کچھ زندگی بھی ہم سے بہت خوش گماں نہ تھی
کچھ ہم بھی زندگی سے بہت بد گماں رہے
ہیں لوگ اپنے آپ سے کس درجہ مطمئن
آخر مجھی پہ عیب مرے کیوں عیاں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.