Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طوفاں ہے موجزن مری چشم پر آب میں

راسخ دہلوی

طوفاں ہے موجزن مری چشم پر آب میں

راسخ دہلوی

MORE BYراسخ دہلوی

    طوفاں ہے موجزن مری چشم پر آب میں

    ڈوبا طلسم عشق سے دریا حباب میں

    جلوے تمہارے نچلے نہ بیٹھے نقاب میں

    ان بجلیوں نے آگ لگا دی سحاب میں

    ہونٹوں سے تیرے جی کے رہا اضطراب میں

    مچھلی کی جان آ گئی مرغ کباب میں

    میں نے کیا سلام لگائے انہوں نے تیر

    چار انگلیاں اٹھائی ہیں گویا جواب میں

    آئی ہے بڑھ کے روئے کتابی پہ زلف یار

    بسم اللہ آج لکھی گئی ہے کتاب میں

    چٹکی بغل میں لے کے وہ بیتاب کر گئے

    راحت عذاب میں ہے سکوں اضطراب میں

    محشر کے فتنہ فتنے کے محشر ہے ہم عناں

    چلتے ہیں دونوں مل کے تمہاری رکاب میں

    پانی میں اور بوئے وفا ایسی تیز تیز

    بلبل کی روح آئی ہے کھنچ کر گلاب میں

    اک اک گھڑی ہے روز قیامت فراق کی

    صدیوں سے جی رہا ہوں جہان خراب میں

    پڑھ لی نماز شکر مری نعش دیکھ کر

    راسخؔ وہ مفت ہو گئے شامل ثواب میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے