طوفان میں بھنور میں نہ دھاروں کی گود میں
طوفان میں بھنور میں نہ دھاروں کی گود میں
ڈوبی ہے میری ناؤ کناروں کی گود میں
کیا جانے آج کیوں ہیں ستارے دھواں دھواں
یہ کیسی تیرگی ہے ستاروں کی گود میں
بد نام گلستاں میں خزاں ہی تو ہے مگر
کیا کیا نہ گل کھلے ہیں بہاروں کی گود میں
موسم تھا خوش گوار تو منظر تھا خوش گوار
اب وہ کشش کہاں ہے نظاروں کی گود میں
رفتار پر بھی قید تھی گفتار پر بھی قید
گزری بھی زندگی تو حصاروں کی گود میں
اے دوست دوسروں کا سہارا تو موت ہے
خود دار کب پلے ہیں سہاروں کی گود میں
مضراب وقت چھیڑے تو کوثرؔ سنائی دے
آواز گم ہے ساز کے تاروں کی گود میں
- کتاب : Junoon Ki Aagahi (Pg. 59)
- Author : Kausar Siwani
- مطبع : Arshia Publications (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.