طوفاں نظر میں ہے نہ کنارا نظر میں ہے
طوفاں نظر میں ہے نہ کنارا نظر میں ہے
اک عزم معتبر کا سہارا نظر میں ہے
وہ دن گئے کہ تیرگیٔ شب کا تھا ملال
اب جلوۂ سحر کا نظارا نظر میں ہے
حسن نمود صبح کا اللہ رے کمال
بہتا ہوا وہ نور کا دھارا نظر میں ہے
کچھ ذوق پر گراں تو نہ تھا حسن کائنات
کیا کیجیئے کہ حسن تمہارا نظر میں ہے
دل کو لٹے ہوئے تو زمانہ ہوا مگر
اب بھی کسی نظر کا اشارا نظر میں ہے
اف ڈبڈباتی آنکھ سے گرتا ہوا وہ اشک
اب تک وہ ڈوبتا ہوا تارا نظر میں ہے
وہ بے رخی سے دیکھتے ہیں دیکھتے تو ہیں
منشاؔ مقام کچھ تو ہمارا نظر میں ہے
- Nawa-e-Dil
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.