طوفاں سے تھپیڑوں کے سہارے نکل آئے
طوفاں سے تھپیڑوں کے سہارے نکل آئے
ڈوبے تھے بری طرح سے بارے نکل آئے
پتھر پہ پڑی چوٹ شرارے نکل آئے
بے درد بھی ہمدرد ہمارے نکل آئے
اب تک کوئی تسکین کی صورت نہیں نکلی
دن ڈھل گیا شام آ گئی تارے نکل آئے
ان کو کسی حالت میں نہ بخشے گا کنارا
اوروں کو ڈبو کر جو کنارے نکل آئے
دیکھے تو کوئی معجزۂ ربط محبت
ان آنکھوں سے آج اشک ہمارے نکل آئے
جو چاہو کرو آج سے دنیا ہے تمہاری
اپنا جنہیں سمجھا وہ تمہارے نکل آئے
خود مل گئے اس بت سے مجھے کر کے نصیحت
واعظ بھی خدا ہی کے سنوارے نکل آئے
اک ایسے بزرگ آج نذیرؔ آ گئے پینے
مے خانے سے ہم شرم کے مارے نکل آئے
- کتاب : Kulliyat-e-Nazeer Banarasi (Pg. 281)
- Author : Nazeer Banarsi
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.