Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طوفانوں سے جو گھبرا کر بیٹھے ہیں

گیانیندر اگروال

طوفانوں سے جو گھبرا کر بیٹھے ہیں

گیانیندر اگروال

MORE BYگیانیندر اگروال

    طوفانوں سے جو گھبرا کر بیٹھے ہیں

    لہروں میں کشتیاں ڈبا کر بیٹھے ہیں

    شاید ان کو کوئی پار لگا دے گا

    سبھی مسافر آس لگا کر بیٹھے ہیں

    صبح ہوئی تو پھر سے بانگ لگائیں گے

    بھوکے مرغے پیٹ پھلا کر بیٹھے ہیں

    جنہیں ضرورت ان کو موت نہیں آتی

    وہ سب کالے کوے کھا کر بیٹھے ہیں

    اونچا اڑنے سے پہلے کٹ جاتی ہے

    کٹی پتنگ پہ منہ لٹکا کر بیٹھے ہیں

    چڑیاں ہانپ رہی ہیں گرم منڈیروں پر

    بادل سورج سے شرما کر بیٹھے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے