Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹوٹ جانے میں کھلونوں کی طرح ہوتا ہے

عباس تابش

ٹوٹ جانے میں کھلونوں کی طرح ہوتا ہے

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    ٹوٹ جانے میں کھلونوں کی طرح ہوتا ہے

    آدمی عشق میں بچوں کی طرح ہوتا ہے

    اس لئے مجھ کو پسند آتا ہے صحرا کا سکوت

    اس کا نشہ تری باتوں کی طرح ہوتا ہے

    ہم جسے عشق میں دیتے ہیں خدا کا منصب

    پہلے پہلے ہمیں لوگوں کی طرح ہوتا ہے

    جس سے بننا ہو تعلق وہی ظالم پہلے

    غیر ہوتا ہے نہ اپنوں کی طرح ہوتا ہے

    چاندنی رات میں سڑکوں پہ قدم مت رکھنا

    شہر جاگے ہوئے ناگوں کی طرح ہوتا ہے

    بس یہی دیکھنے کو جاگتے ہیں شہر کے لوگ

    آسماں کب تری آنکھوں کی طرح ہوتا ہے

    اس سے کہنا کہ وہ ساون میں نہ گھر سے نکلے

    حافظہ عشق کا سانپوں کی طرح ہوتا ہے

    اس کی آنکھوں میں امڈ آتے ہیں آنسو تابشؔ

    وہ جدا چاہنے والوں کی طرح ہوتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Ishq Abaab (Pg. 385)
    • Author : Abbas Tabish
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے