ٹوٹ کر گر چکے ہیں پات بہت
ٹوٹ کر گر چکے ہیں پات بہت
اے خزاں بڑھ گئی ہے بات بہت
دل سمجھتا ہے دل کی بات بہت
آنکھیں باقی مراسلات بہت
بھیگی پلکیں تھیں سونے والے کی
گھر ٹپکتا تھا ساری رات بہت
آدمی بن کے ہم کو ملتے ہیں
چلتے پھرتے عجائبات بہت
بوجھ لگتے ہیں اک جہان کو ہم
ہلکی ہلکی ہے کائنات بہت
سب کو پیارے حسین لگتے ہیں
اپنے اپنے مشاہدات بہت
ہاں اسی نے بساط الٹی ہے
کھائی رہ رہ کے جس نے مات بہت
اک تمنا ہے مسکرانے کی
غم لگائے ہوئے ہیں گھات بہت
کس نے ان کو خلوص سمجھا ہے
دل کو لگتا ہے دل کی بات بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.