Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹوٹا ہے آج ابر جو اس آن بان سے

نقاش کاظمی

ٹوٹا ہے آج ابر جو اس آن بان سے

نقاش کاظمی

MORE BYنقاش کاظمی

    دلچسپ معلومات

    (1969ء)

    ٹوٹا ہے آج ابر جو اس آن بان سے

    برسے گا کل لہو بھی ترے آسمان سے

    یہ کس کے دل کی آگ سے جلتے ہیں بام و در

    شعلے سے اٹھ رہے ہیں بدن کے مکان سے

    سورج کی تیز دھوپ سے شاید اماں ملے

    رکتی ہے غم کی دھوپ کہیں سائبان سے

    چہروں پہ گرد آنکھوں میں نیندیں فضا خموش

    سستا رہے ہیں لوگ سفر کی تکان سے

    ہے اپنی اپنی طاقت پرواز کا کمال

    مطلب کسی کو کیا تری اونچی اڑان سے

    آخر چٹخ چٹخ کے بکھرنے لگا ہوں میں

    ٹکرا گیا تھا رات خود اپنی چٹان سے

    پھرتے ہیں شہر درد میں جو بے دلی کے ساتھ

    نقاشؔ‌ کاظمی ہیں وہی نوجوان سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے