ٹوٹا پھوٹا سہی احساس انا ہے مجھ میں
ٹوٹا پھوٹا سہی احساس انا ہے مجھ میں
ایسا لگتا ہے کوئی اور چھپا ہے مجھ میں
کرچیاں شیشے کی پیکر میں نہاں ہیں میرے
عکس در عکس کوئی سنگ نما ہے مجھ میں
اب وہ شوریدہ سری ہے نہ وہ جذبوں کی صدا
بس افق تا بہ افق ایک خلا ہے مجھ میں
خواب در خواب مرا پھولوں کی وادی کا سفر
آنکھ کھل جائے تو اک دشت بلا ہے مجھ میں
سطوت جبر وہی رنگ کی دیوار وہی
ایک احساس ہے جو مجھ سے سوا ہے مجھ میں
ہر نفس میرا سلگتے ہوئے خوابوں کا دھواں
آرزوؤں کا کوئی شہر جلا ہے مجھ میں
سنتا رہتا ہوں میں مظلوم کی چیخیں بھی سروپؔ
یا کہ پیکر کسی قاتل کا چبھا ہے مجھ میں
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 446)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.