ٹوٹے ہیں آئنوں کی طرح بار بار ہم
خود پر ہوئے ہیں جب بھی کبھی آشکار ہم
ہوتے ہیں تیری یاد میں جب بے قرار ہم
روتے ہیں پہروں بیٹھ کے بے اختیار ہم
تیری ہنسی کا قرض چکانے کے واسطے
چھپ چھپ کے روتے رہتے ہیں زار و قطار ہم
دل بھر گیا ہے کرب مسلسل سے اے خدا
اب ڈھونڈتے ہیں ہر گھڑی راہ فرار ہم
مرجھا گئے ہیں شاخ تمنا کے گل سبھی
اب کیا منائیں میناؔ یہ جشن بہار ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.