Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹوٹے ہوئے دیے کو سنسان شب میں رکھا

محمد احمد

ٹوٹے ہوئے دیے کو سنسان شب میں رکھا

محمد احمد

MORE BYمحمد احمد

    ٹوٹے ہوئے دیے کو سنسان شب میں رکھا

    اس پر مری زباں کو حد ادب میں رکھا

    کس نے سکھایا سائل کو بھوک کا ترانہ

    پھر کس نے لا کے کاسہ دست طلب میں رکھا

    مفلس کی چھت کے نیچے کمھلا گئے ہیں بچے

    پھولوں کو لا کے کس نے چشم غضب میں رکھا

    پروردگار نے تو تقویٰ کی بات کی تھی

    تم نے فضیلتوں کو نام و نسب میں رکھا

    دراصل تم سے مل کر میں خود سے مل سکوں گا

    بس ایک ہی سبب ہے دار السبب میں رکھا

    بس دل کی انجمن ہے یادوں کے نسترن ہیں

    اب اور کیا ہے باقی اس جاں بہ لب میں رکھا

    احمدؔ میں بات دل کی کہتا تو کس سے کہتا

    نغمہ سکوت کا تھا شور و شغب میں رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے