Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹوٹی ہوئی کشتی کو کنارے بھی ملے ہیں

شمیم کرہانی

ٹوٹی ہوئی کشتی کو کنارے بھی ملے ہیں

شمیم کرہانی

MORE BYشمیم کرہانی

    ٹوٹی ہوئی کشتی کو کنارے بھی ملے ہیں

    طوفان سے دنیا کو سہارے بھی ملے ہیں

    اغیار ہی خالی نہیں اغیار کی صف میں

    دیکھا ہے تو کچھ دوست ہمارے بھی ملے ہیں

    چھلکے ہیں جہاں جام تری بزم میں ساقی

    کچھ لوگ وہیں پیاس کے مارے بھی ملے ہیں

    پینے سے قدم یوں تو بہک جاتے ہیں لیکن

    کچھ پاؤں جمانے کے سہارے بھی ملے ہیں

    دو پاس کی ندیوں میں رہ و رسم نہیں ہے

    حالانکہ کنارے سے کنارے بھی ملے ہیں

    دنیا کے جہاں داغ نظر آئے ہیں دل میں

    اس دل میں کئی زخم تمہارے بھی ملے ہیں

    کھویا ہے اگر ایک چمکتا ہوا سورج

    بدلے میں کئی لاکھ ستارے بھی ملے ہیں

    دنیا میں کوئی جان سے پیارا نہیں ہوتا

    کچھ لوگ مگر جان سے پیارے بھی ملے ہیں

    دنیا کو شمیمؔ آج کے انداز غزل میں

    کچھ زندہ مسائل کے اشارے بھی ملے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    شمیم کرہانی

    شمیم کرہانی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے