ٹوٹنا یار خواب آنکھوں کا
ہے مکمل عذاب آنکھو کا
کتنے منظر سمیٹ سکتا ہے
اک ٹپکتا سا آب آنکھوں کا
مل گئی اس کی دید آنکھوں کو
پا لیا ہے ثواب آنکھوں کا
اک چنبیلی تو میرے دل کی ہے
اور ہے اک گلاب آنکھوں کا
دل کی باتیں تو لب سے کہہ دی ہیں
دیجیے اب حساب آنکھوں کا
کتنے بیمار حال اچھے ہوں
اٹھ جو جائے نقاب آنکھوں کا
موند لی آج ہم نے یہ آنکھیں
کر کے سارا حساب آنکھوں کا
ان سے بس خواب ہی بنیں گے اور
کیا بنے گا جناب آنکھوں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.