ٹوٹتے جسم کے مہتاب بکھر جا مجھ میں
ٹوٹتے جسم کے مہتاب بکھر جا مجھ میں
میں چڑھی رات کا دریا ہوں اتر جا مجھ میں
میں تری یاد کے ساون کو کہاں برساؤں
اب کی رت میں کوئی بادل بھی نہ گرجا مجھ میں
جاتے قدموں کی کوئی چاپ ہی شاید سن لوں
ڈوبتے لمحوں کی بارات ابھر جا مجھ میں
جانے میں کون سے پت جھڑ میں ہوا تھا برباد
گرتے پتوں کی اک آواز ہے ہر جا مجھ میں
کوئی مہکار ہے خوشبو کی نہ رنگوں کی لکیر
ایک صحرا ہوں کہیں سے بھی گزر جا مجھ میں
ختم ہونے دے مرے ساتھ ہی اپنا بھی وجود
تو بھی اک نقش خرابے کا ہے مر جا مجھ میں
کوئی ہر گام مصورؔ یہ صدا دیتا ہے
میں تری آخری منزل ہوں ٹھہر جا مجھ میں
- کتاب : Manghii dhire chal (Pg. 78)
- Author : Musavvir Sabzwari
- مطبع : Nazish Book Center (1971)
- اشاعت : 1971
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.