اچھلتی کودتی بہکی ہوئی ہے
اچھلتی کودتی بہکی ہوئی ہے
پہاڑوں سے ندی نکلی ہوئی ہے
فنا ہو جائیں گے لمحوں میں ہم تم
کہ دنیا آگ پر رکھی ہوئی ہے
ذرا سی بات پر ہنگامہ اتنا
یہ سازش کیا کوئی سوچی ہوئی ہے
زباں پر آگ لہجے میں شرارے
انگیٹھی حسن کی دہکی ہوئی ہے
دیے کردار کے روشن ہی رکھنا
ہوا کچھ دور پر ٹھہری ہوئی ہے
جگاؤ مت اسے جاویدؔ ہرگز
وہ خوابوں سے ابھی لپٹی ہوئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.