Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اڑانیں اپنی عالیشان رکھنا

رضا وصفی

اڑانیں اپنی عالیشان رکھنا

رضا وصفی

MORE BYرضا وصفی

    اڑانیں اپنی عالیشان رکھنا

    پروں میں خون کا دوران رکھنا

    لبوں پر سورۂ رحمان رکھنا

    سلامت بھیڑ میں پہچان رکھنا

    کبھی تو ساتویں سر تک پہنچنا

    کبھی دھیمے سروں میں تان رکھنا

    چراغ تن کو ہے آندھی کی حاجت

    بپا سینے میں اک طوفان رکھنا

    قلم زد ہو نہ پائے حرف کوئی

    قلم میں اپنے اتنی جان رکھنا

    جہاں پر راستہ ہو صاف سیدھا

    وہیں ٹھوکر کا بھی امکان رکھنا

    سنا پہنچے ہوئے لوگوں سے ہم نے

    سفر میں مختصر سامان رکھنا

    ملے گر کوئی بنجارہ تو پوچھو

    عزیزوں کو کہاں مہمان رکھنا

    ہوا تازہ پلٹ جائے نہ آ کر

    کھلا کمرے کا روشندان رکھنا

    بچا کر خواہشوں کے جانور سے

    مہکتا پیار کا گلدان رکھنا

    نظر چہروں میں کچھ آئے نہ آئے

    لبوں پر بے سبب مسکان رکھنا

    محبت حاصل ایماں ہے لوگو

    محبت داخل ایمان رکھنا

    کہیں احساس گھٹ کر مر نہ جائے

    کھلا اظہار کا میدان رکھنا

    سمندر کا تلاطم کہہ رہا ہے

    صدا جذبات میں ہیجان رکھنا

    ہم اپنے دشمنوں کو جانتے ہیں

    تم اپنے دوستوں کا دھیان رکھنا

    بدل احسان کا ہوتا نہیں ہے

    مگر اچھا نہیں احسان رکھنا

    کئی لاشوں کو دفنانا پڑے گا

    کشادہ دل کا قبرستان رکھنا

    ہمارے پاس آؤ ہم سے پوچھو

    کماں میں کس طرح پیکان رکھنا

    رکھو جو چاہو اسم ذات وصفیؔ

    مگر ہاں عرفیت ذیشان رکھنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے