Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اداس بیٹھا دیے زخم کے جلائے ہوئے

عتیق انظر

اداس بیٹھا دیے زخم کے جلائے ہوئے

عتیق انظر

MORE BYعتیق انظر

    اداس بیٹھا دیے زخم کے جلائے ہوئے

    انہیں میں سوچ رہا ہوں جو اب پرائے ہوئے

    مجھے نہ چھوڑ اکیلا جنوں کے صحرا میں

    کہ راستے یہ ترے ہی تو ہیں دکھائے ہوئے

    گھرا ہوا ہوں میں کب سے جزیرۂ غم میں

    زمانہ گزرا سمندر میں موج آئے ہوئے

    کبھی جو نام لکھا تھا گلوں پہ شبنم سے

    وہ آج دل میں مرے آگ ہے لگائے ہوئے

    زمانہ پھول بچھاتا تھا میری راہوں میں

    جو وقت بدلا تو پتھر ہے اب اٹھائے ہوئے

    حیا کا رنگ وہی ان کا میرے خواب میں بھی

    دبائے دانتوں میں انگلی نظر جھکائے ہوئے

    میں تم سے ترک تعلق کی بات کیوں سوچوں

    جدا نہ جسموں سے انظرؔ کبھی بھی سائے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے