اداس اتنا کہ جیسے کبھی ہنسا ہی نہیں
اداس اتنا کہ جیسے کبھی ہنسا ہی نہیں
وہ شخص مجھ سے تو سچ ہے کہ بولتا ہی نہیں
مجھے بھی ساتھ ہی رکھنا سفر کی گردش میں
بڑھوں جو خود کسی جانب یہ حوصلہ ہی نہیں
سلاخیں گرم کرو جسم داغ کر دیکھو
مرا وجود کسی غم سے کھولتا ہی نہیں
کہیں تو کس سے کہ ہم دکھ کی داستاں ٹھہرے
نگر میں کوئی کہیں ہم زباں رہا ہی نہیں
میں اس کو قتل کیے پھر رہا ہوں برسوں سے
کہاں پہ دفن کروں نعش سوجھتا ہی نہیں
مرا خلوص جو دیکھو تو دشمنی بھولو
کہو گے سوزؔ سا یارو کہیں ملا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.