اداس کمرے کے کونے کونے میں جیسے غصہ پڑا ہوا ہے
اداس کمرے کے کونے کونے میں جیسے غصہ پڑا ہوا ہے
یہ کپ میں چائے نہیں ہے پرسوں سے ایک لمحہ پڑا ہوا ہے
ہماری بستی کے سارے باسی نئے سفر پر نکل پڑے ہیں
پرانی چوپال میں پرانی پری کا قصہ پڑا ہوا ہے
ادھوری الفت کا راز ہے یہ کہ سب ادھورے ہی رہ گئے ہیں
یہ زرد پتوں میں آدھا سگریٹ نہیں ہے مصرعہ پڑا ہوا ہے
بچھڑنے والے کی چارپائی سے میری نظریں لپٹ گئی ہیں
کسے خبر ہے کہ چارپائی پہ ایک صدمہ پڑا ہوا ہے
تمہاری جانب میں چلتے چلتے اب اس دوراہے پہ آ کھڑا ہوں
جہاں پہ آنے نہ آنے کے بیچ ایک عرصہ پڑا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.