اداس کر کے دریچے نئے مکانوں کے
اداس کر کے دریچے نئے مکانوں کے
ستارے ڈوب گئے سبز آسمانوں کے
گئی وہ شب جو کبھی ختم ہی نہ ہوتی تھی
ہوائیں لے گئیں اوراق داستانوں کے
ہر آن برق چمکتی ہے دل دھڑکتا ہے
مری قمیص پہ تنکے ہیں آشیانوں کے
ترے سکوت سے وہ راز بھی ہوئے افشا
کہ جن کو کان ترستے تھے راز دانوں کے
یہ بات تو جرس شوق کو بھی ہے معلوم
قدم اٹھیں گے تو بس تیرے نا توانوں کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.