اداس رات ہے اور ہر دیا بجھا ہوا ہے
اداس رات ہے اور ہر دیا بجھا ہوا ہے
یہ حادثہ تو مرے ساتھ بارہا ہوا ہے
کچھ ایسا خوف مسلط ہے آج کل دل پر
سیاہ رات سے جیسے کوئی ڈرا ہوا ہے
وہ آئنے سے ہوا روبرو تو چیخ پڑا
تمہاری وجہ سے جو بھی ہوا برا ہوا ہے
نئی طرح کے تقاضوں کا قفل ہے در پر
مگر وہ وعدہ جو دہلیز پر پڑا ہوا ہے
یہ کرب حد سے زیادہ ہے اب جہاں میں ترے
جہاں جہاں بھی مرا نام تھا مٹا ہوا ہے
ہر ایک بوند میں پنہاں ہیں درد کی ٹیسیں
ضرور بارشوں میں اشک بھی ملا ہوا ہے
تمہارا مجھ سے تعلق ہے ماورا ماہیؔ
جو ظاہراً تو جدا ہے مگر جڑا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.