اداس رہنے کو تو سب اداس رہتے ہیں
اداس رہنے کو تو سب اداس رہتے ہیں
مری طرح سے مگر کب اداس رہتے ہیں
دکھائی دینا ہو جب خوش تو کیوں اداس رہیں
اداس رہنا ہو جب تب اداس رہتے ہیں
پرانے ڈھنگ سے کل ہم اداس رہتے تھے
نئے طریقے سے ہم اب اداس رہتے ہیں
سحر تا شام بہت خوش دکھائی دیں بھی تو کیا
اترنے لگتی ہے جب شب اداس رہتے ہیں
کسی کو رہنے نہیں دیتی ہے یہ دنیا خوش
اداسی کی ہے یہ مکتب اداس رہتے ہیں
اداس رہنا بھی خوش رہنے کے برابر ہے
سمجھ میں آ گیا یہ جب اداس رہتے ہیں
یہ چاند اور ستارے یہ پھول اور جگنو
کمالؔ اس کے لئے سب اداس رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.