اداس اداس تھے ہم اس کو اک زمانہ ہوا
اداس اداس تھے ہم اس کو اک زمانہ ہوا
غزل کا آئنہ دیکھا تو مسکرانا ہوا
نہ جانے کتنے ہی خبروں نے خودکشی کر لی
چلو کہ آج کا اخبار بھی پرانا ہوا
پھر آج بیتے ہوئے موسموں کی یاد آئی
پھر آج رینگتے لمحوں سے دوستانہ ہوا
یہ بند کمرے کی تنہائیوں کا غل تھا کہ پھر
ہمارے وہم پر اک وار قاتلانہ ہوا
وہ فاختہ تھی جسے گولیوں نے بھون دیا
یہ قتل صحن گلستاں میں جارحانہ ہوا
ہمارا شہر رہا صرف ولولوں کا ہی شہر
اسے نصیب کہاں زلزلے اگانا ہوا
وہ منہدم سہی دیوار تو ملی اے رندؔ
اسی کے سائے میں تسکین کا ٹھکانا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.