اداسی کا یہ پتھر آنسوؤں سے نم نہیں ہوتا
اداسی کا یہ پتھر آنسوؤں سے نم نہیں ہوتا
ہزاروں جگنوؤں سے بھی اندھیرا کم نہیں ہوتا
کبھی برسات میں شاداب بیلیں سوکھ جاتی ہیں
ہرے پیڑوں کے گرنے کا کوئی موسم نہیں ہوتا
بہت سے لوگ دل کو اس طرح محفوظ رکھتے ہیں
کوئی بارش ہو یہ کاغذ ذرا بھی نم نہیں ہوتا
بچھڑتے وقت کوئی بد گمانی دل میں آ جاتی
اسے بھی غم نہیں ہوتا مجھے بھی غم نہیں ہوتا
یہ آنسو ہیں انہیں پھولوں میں شبنم کی طرح رکھنا
غزل احساس ہے احساس کا ماتم نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.