اداسی کے پیمبر تھے بلا کے
مرے ہمدم قلندر تھے بلا کے
گئے تو لوٹ کر آئے نہیں پھر
تری آنکھوں میں منتر تھے بلا کے
ملی صحرا نشینی جن کو یارو
مزاجوں میں سمندر تھے بلا کے
سو خوں گر ہو گئی یہ چشم خوباں
ہمارے خواب بنجر تھے بلا کے
کئی لوگوں نے پایا روشنی کو
ہمارے زخم اختر تھے بلا کے
مرا شیوہ تھا سب سے ہنس کے ملنا
مری قسمت میں خنجر تھے بلا کے
یہ اب بھی روح میری نوچتے ہیں
تمہارے لفظ نشتر تھے بلا کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.