اداسیاں بڑی نعمت ہے غم کے ماروں میں
اداسیاں بڑی نعمت ہے غم کے ماروں میں
گنا نہ جائے ہمیں اب سے بے سہاروں میں
سزا ملی ہے جدائی کی تا ازل ان کو
ہوا تھا عشق سمندر کے دو کناروں میں
سکون دید کو اچھے ہیں رنگ پھولوں کے
سکون دل کسے ملتا ہے ان بہاروں میں
اب آئنے سے نکلنا بہت ضروری ہے
رہیں گے اور نہ چہرے کے تابع داروں میں
وہ دیکھتا ہے مجھے مجھ کو ایسا لگتا ہے
یہ رنگ یوں ہی نہیں پھیلتے نظاروں میں
فلک پہ کیسے وہ ملتا جو دل میں تھا میرے
میں ڈھونڈھتی رہی شب بھر اسے ستاروں میں
خدا کا شکر کہ شب مجھ پہ آ گئی میراؔ
میں تھک گئی تھی بہت دن کے ریگزاروں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.