Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اداسیوں کا ہماری سبب تمہیں تو تھے

مختار ککراوی

اداسیوں کا ہماری سبب تمہیں تو تھے

مختار ککراوی

MORE BYمختار ککراوی

    اداسیوں کا ہماری سبب تمہیں تو تھے

    ہماری فکر میں بس روز و شب تمہیں تو تھے

    ہمیں غرض ہی نہ تھی اور کچھ بھی دنیا میں

    ہماری زیست کی پہلی طلب تمہیں تو تھے

    جو گزرے باغ سے تتلی لبوں پہ آ بیٹھی

    ہزاروں پھول تھے پر غنچہ لب تمہیں تو تھے

    کسی کے آنے سے ہم کو کوئی خوشی نہ ملی

    ہمارے واسطے بزم طرب تمہیں تو تھے

    کروں بیان بھی کیا میں دل شکستہ کا

    جگر میں تم تھے مرے زیر لب تمہیں تو تھے

    ہمیں امید مداوا کسی سے کیوں ہوتی

    ہمارے درد جگر کا مطب تمہیں تو تھے

    کسی نے تم سے عداوت رکھی تو کیا مختارؔ

    اگرچہ دہر میں اک بے ادب تمہیں تو تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے