اداسیوں کے سوا اس مکان میں کیا ہے
اداسیوں کے سوا اس مکان میں کیا ہے
تمہارے بعد مری داستان میں کیا ہے
تم اس لئے بھی مخالف رہے ہواؤں کے
تمہیں پتہ ہی نہیں آسمان میں کیا ہے
نگاہ ٹکتی نہیں کیوں کسی بھی چہرے پر
خدا ہی جانے تمہارے گمان میں کیا ہے
زمیں سے اٹھ کے خلا میں کہیں بھٹک جانا
ضرورتوں کے علاوہ اڑان میں کیا ہے
بس اک جنون سمندر میں غرق ہونے کا
نہیں تو اور ندی کے اپھان میں کیا ہے
تمام عمر جلا ہوں تپش میں سورج کی
یہ مجھ سے پوچھے کوئی سائبان میں کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.